اُسے کہنا
بِچھڑنے سے مُحبت تو نہیں مرتی
بچھڑ جانا مُحبت کی صداقت کی علامت ہے
مُحبت عین فِطرت ہے
اور فِطرت کب بدلتی ہے
سو جب ہم دور ہو جائیں
نئے رِشتوں میں کھو جائیں
تو یہ مت سوچ لینا تم
مِحبت مر گئی ہو گی
نہیں ایسا نہیں ہو گا
میرے بارے میں سُن کے جب
تمہاری آنکھ بھر آئے
چھلک کر ایک بھی آنسو
پلک پر جو اُتر آئے
تو بس اِتنا سمجھ لینا
جو میرے نام سے اِتنی
تیرے دل کو عقیدت ہے
تیرے دل میں بِچھڑ کر بھی
ابھی میری مُحبت ہے
مُحبت جو بِکھر کر بھی
صدا آباد رہتی ہے
مُحبت ہو کسی سے تو
ہمیشہ یاد رہتی ہے
مُحبت وقت کے بے رحم
طوفاں سے نہیں ڈرتی
اُسے کہنا
بِچھڑنے سے مُحبت تو نہیں مرتی۔۔۔۔🙂
0 Comments